ARTICLES

احرام میں وضو کرتے وقت یا کھجاتے وقت بالوں کا گرنا

استفتاء : ۔ کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ حالتِ احرام میں خارش کرنے یا دورانِ وضو سر یا داڑھی کے بال گر جائیں تو شرع مطہرہ میں اس کے بارے میں کیا حکم ہے ؟

(السائل : حافظ رضوان ، کراچی)

جواب

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب : اگر ایک دو یا تین بال گریں تو مٹھی بھر گندم یا ہر بال کے بدلے ایک کھجور صدقہ کرنے کا حکم ہے اور اگر تین سے زائد ہوں تو صدقہ فطر کی مقدار صدقہ دے اور اگر چوتھائی سر یا داڑھی کے برابر ہو تو دم لازم ہے چنانچہ مخدوم محمد ہاشم بن عبدالغفور حارثی ٹھٹھوی حنفی متوفی 1174ھ لکھتے ہیں :

اگر مُحرِم بخار ید یا مسح کرد سر خود ریا لحیہ خود را یا تخلیل کرد لحیہ را در وقتِ وضو یا غیر آن پس ساقط گشتند موی از وی پس اگریک دو سہ موی باشد واجب شود یک کف از گندم و یابدہد براء موئے یک خرما و اگر زائد شدند برسہ موئے نصف صاع گندم بدہد ما دام کہ نرسند بہ رُبع رأس و رُبع لحیہ و چوں بربع رسیدند ذبح شاۃ لازم گردد، ازیں سبب گفتہ اند کہ مستحب نیست در حق مُحرِم تخلیل لحیہ در وقت وضو (210)

یعنی، اگر مُحرِم نے کھجایا یا اپنے سر یا داڑھی کا مسح کیا یا بوقت وضو یا بغیر وضو اپنی داڑھی کا خلال کیا جس سے اُس کے بال گرے ، پس اگر ایک ، دو ، تین بال ہوں تو ایک مٹھی گندم یا ایک بال کے لئے ایک کھجور واجب ہو گی۔ اگر تین بالوں سے زیادہ ہوں تو نصف صاع گندم(یااُس کی قیمت) جب تک چوتھائی سر یا چوتھائی داڑھی کو نہ پہنچے ، اور جب چوتھائی کو پہنچ جائیں بکری ذبح کرنا لازم ہو گی۔ اِس وجہ سے علماء کرام نے فرمایا ہے کہ مُحرِم کے حق میں بوقت وضو داڑھی کا خلال مستحب نہیں ہے ۔

واللّٰہ تعالی أعلم بالصواب

یوم الإثنین، 19ذوالحجۃ 1427ھ، 7ینایر 2007 م (360-F)

حوالہ جات

210۔ حیاۃ القلوب فی زیارۃ المحبوب، باب اول در بین احرام، فصل ششم دربیان بیان محرمات احرام، ص85۔86

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button