شرعی سوالات

اجیر کا اپنی کمپنی کے ساتھ بالواسطہ کاروبار کرناجائز ہے۔

سوال:

میں ایک کمپنی میں کام کرتا ہوں جس کا ڈیری فارمنگ کا ایک سائیڈ بزنس بھی ہے۔ میں اس بزنس کے لیے چارا فروخت کرتا ہوں ۔ کمپنی کے پاس صرف ایک سپلائر تھا، جس سے وہ سارا چارا خرید تے تھے ۔ کام بڑھنے کے سبب مزید ایک سپلائر کی ضرورت محسوس ہوئی تو میں نے اپنے ایک دوست کو مشورہ دیا کہ ہم یہ بزنس شروع کرتے ہیں ، میں نے اس کے ساتھ شراکت کر لی۔ سرمایہ 100 فیصد میرا ہے اور دوست باقی سب معاملات دیکھتا ہے ۔ کمپنی کو جتنا چارہ (Stover) درکار ہوتا ہے ، اس کے لیے سپلائر سے ریٹ لیتا ہوں اور اپنے مینجر کو دے دیتا ہوں کبھی مینجر فیصلہ کرتا ہے اور کبھی مجھے فیصلہ کرنے کا کہتے ہیں ۔ میں تمام سپلائر کی پڑتال کرنے کے بعد آرڈر دے دیتا ہوں ۔ جسے مینجر منظور کرتا ہے ۔ کیا اس طرح کاروبار کرنا جائز ہے یا اس کام کو کرنے کے لیے کیا طریقہ اپنانا چاہیے؟

جواب:

آپ کا مذکورہ کمپنی سے ملازمت کا جو معاہدہ ہے، اس کی پابندی آپ پر لازم ہے ،اگر اس میں ایسی کوئی شرط نہیں ہے کہ آپ کاروبار نہیں کر سکتے تو آپ کے کاروبار پر کوئی پابندی نہیں ہے ۔لہذا آپ کسی کو بھی اپنا مضارب بنا کر کاروبار کر سکتے ہیں ۔جس کمپنی میں آپ ملازم ہیں ، اس کے ساتھ بالواسطہ کاروبار کرنے کی صورت میں اگر آپ اپنے مضارب کو کوئی بے جا حمایت( Favour ) دے رہے ہیں ، بذات خود یا کسی با اختیار فرد کے ذریعے مسابقت میں شریک (Competitors) دوسرے افراد کو ان کے حق سے محروم کر رہے ہیں تو یہ جائز نہیں ہے ۔ اور اگر سارا معاملہ شفاف (Transparent) ہے نہ آپ بے جا فائدہ اٹھا رہے ہیں اور نہ ہی کسی دوسرے کو اس کے جائز حق سے محروم کر رہے ہیں ، تو پھر اس میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے۔

(تفہیم المسائل، جلد8، صفحہ370،ضیا القران پبلی کیشنز، لاہور)

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button