سوال:
بکر زید سے تانی و سوت لا کر اپنے گھر اپنے لوم پر ساڑی بنا کر بکر کو دے کر اس کی مزدوری لیتا ہے۔ زید سے بکر سوت میں ماڑی لگواتا ہے اپنی ساڑی کڑی کرنے کے لیے مگر ماڑی کا پیسہ بکر زید کو نہیں دیتا ہے۔ بکر پر ماڑی کا پیسہ دینا واجب ہے یا نہیں؟
جواب:
کسی کام پر اجارہ ہوا تو اس کے توابع میں عرف کا اعتبار ہے۔ مثلاً درزی کو کپڑا سینے کے لیے دیا تو سوئی دھاگہ درزی کے ذمے ہے، دھوبی کو کپڑے دئے تو کلف اور نیل دینا دھوبی کے ذمے ہے، جلد ساز کو جلد بنانے کے لیے کتابیں دیں پٹھا ، چمڑا، ابری، ٹپٹہ، ڈورا یہ سب جلد ساز کے ذمے ہے۔ سنا گیا ہے کہ ادھر کا رواج یہی ہے کہ گرہست کچا سوت دیتا ہے اور اس میں ماڑی کاریگر لگاتا ہے تو صورت مسئولہ میں ماڑی کے پیسے کی ذمہ داری گرہست کے ذمہ نہیں۔
(فتاوی بحر العلوم، جلد4، صفحہ53، شبیر برادرز، لاہور)