کیا فرماتے ہیں علماے دین و مفتیان شرع متین اس بارےمیں کہ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ سلم کے موئے مبارک کتنے لمبے تھے؟
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الوہاب اللہم ہدایۃالحق والصواب
حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موئے مبارک کبھی نصف کان تک ہوتے، کبھی کان کی لو تک ہوتے اور جب بڑھ جاتے تو شانہ مبارک سے چھو جاتے۔
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے’‘کان شعر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم الی انصاف اذنیہ”
ترجمہ:حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موئے مبارک آدھے کانوں تک تھے۔
(سنن ابو داؤد،صفحہ،563،مکتبۃ المیزان،لاہور)
حضرت براء بن عازب سے روایت ہے”کان النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مربوعا، بعید ما بین المنکبین، لہ شعر یبلغ شحمۃ أذنہ”
ترجمہ: حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا قد درمیانہ تھا،آپ کے دونوں شانوں کے درمیان زیادہ فاصلہ تھا،آپ کے بال لمبے تھے جو کانوں کی لو تک آتے تھے۔
(صحیح بخاری،جلد1،صفحہ502،قدیمی کتب خانہ،کراچی)
حضرت انس بن مالک سے مروی ہے”کان یضرب شعر النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منکبیہ”
ترجمہ:حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موئے مبارک کندھوں کو چھوتے۔
(صحیح بخاری،جلد2،صفحہ876،قدیمی کتب خانہ،کراچی)
بہار شریعت میں ہے”حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے موئے مبارک کبھی نصف کان تک ، کبھی کان کی لوتک ہوتے اور جب بڑھ جاتے تو شانہ مبارک سے چھو جاتے۔”
(بہار شریعت،جلد3،صفحہ586،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
واللہ اعلم ورسولہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم