شرعی سوالات

آخری ریٹ بتا کر پھر ریٹ میں کمی کرنا

سوال:

ہم دکان پر اشیاء بیچتے ہیں ۔ لوگوں کی عادت سی ہو گئی ہے کہ ایک دام پر یقین نہیں کرتے ۔ ان کا کہنا ہوتا ہے کہ آخری دام بتاؤ مثلاً دکاندار نے کہا کہ اس سوٹ کے آخری دام اٹھارہ سو روپے ہیں ۔ گا ہک سے بحث کر کے اور پھر خفیف کر کے سولہ سو روپے میں دینا پڑا ۔ کیا یہ جھوٹ شمار ہو گا اور ہمارے نامہ اعمال میں اس کا کوئی گناہ لکھا جائے گا؟ یا ہمارے لئے شرعاً کچھ چھوٹ ہے ۔

جواب:

ایک تو اشیاء کو فروخت کرنے اور گا ہک کو یقین دلانے کے لئے قسمیں نہیں کھانی چاہئیں کیونکہ اگر قسم جھوٹی ہے تو گناہ کبیرہ ہے، اور اگر سچی بھی ہو تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: بیع میں بکثرت قسمیں کھانے سے بچو! کیونکہ اس سے مال تو بک جا تا ہے لیکن اس سے برکت مٹ جاتی ہے ۔  دوسرا غلط بیانی سے حتی الامکان گریز کرنا چاہیے مومن کا تقدیر پر ایمان کامل ہونا چاہیے۔ ایک روایت میں ہے کہ جس طرح موت بندے کے تعاقب میں ہوتی ہے اسی طرح مقرر ہ رزق بھی اس کی تلاش میں رہتا ہے تو بندے کی جستجو ، سعی اور تمنا یہ ہونی چاہیے کہ ”رزق مقدور حرام کے بجائے حلال ذریعے سے ملے۔“  اسی طرح خلاف واقعہ یہ بات کبھی نہیں کہنی چاہیے کہ یہ چیز میں نے اتنے میں خریدی ہے بلکہ ٹرانسپورٹیشن، دکان کا کرایہ، ملازمین کی تنخواہ وغیرہ کے مصارف اور حکومت کا ٹیکس ملا کر یوں کہنا چاہیے کہ یہ چیز مجھے اتنے میں پڑی ہے اور جب کسی چیز کو فروخت کرنے کے موقع پر آپ کے ذہن میں یہ ہے کہ ابھی مزید رعایت اور قیمت میں تخفیف کی گنجائش ہے تو پھر یہ نہ کہا کریں کہ یہ آخری اور قطعی دام ہیں کیونکہ آپ کا اعتماد مجروح ہو گا آپ کے قول پر گا ہک کا اعتماد نہیں رہے گا لیکن اگر خدا نخواستہ ہماری معاشرتی اور اخلاقی اقدار کے زوال کے باعث یہ چلن عام ہے کہ آخری دام بھی حقیقت میں آخری نہیں ہوتے ۔ بلکہ کہنے والے کے ذہن میں گنجائش ہوتی ہے تو پھر ایسا قول کر تے وقت ذہن میں یہ نیت کرنی چاہیے کہ گفتگو اور سودا کاری کے اس مرحلے پر یہ آخری دام میں اس سے بات نہ بن سکی تو اگلے مرحلے پر رعایت مزید کروں گا اسے ”تور یہ“” تعریض‘‘ اور’’ ایہام‘‘ کہتے ہیں اور یہ صریح جھوٹ سے بچنے کا حیلہ ہوتا ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کا فرمان ہے: بیشک تعریض میں جھوٹ سے بچنے کی گنجائش ہے۔‘‘

(تفہیم المسائل، جلد2،صفحہ 340،ضیا القرآن پبلی کیشنز، لاہور)

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

یہ بھی پڑھیں:
Close
Back to top button